Week46 Let's do it...Do It Yourself👉Craft, Creativity, Drawing, origami, DIY, Recycling and more, Pakistan
السلام علیکم ،
کہتے ہیں کہ!
بے کار نہ باش کچھ کام کر
یہ مقولہ اج کل کی نوجوان نسل کے اوپر بالکل فٹ اتا ہے۔ اج کل کی نسل اپنا فارغ وقت بےکار کے کاموں میں گزارتی ہے۔ یا پھر انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پہ اپنا ٹائم ضائع کرتی ہے ۔ایسے وقت میں اگر بچوں کو کسی تعمیری کام پہ لگا دیا جائے یا اپنے شوق سے بچے کوئی تعمیری کام کرنا چاہیں تو زیادہ اچھا ہے۔ اس سے ان کے اندر تعمیری صلاحیتیں ابھرتی ہیں اور ان میں اگے بڑھنے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے اور کچھ کر دکھانے کا شوق پیدا ہوتا ہے۔
میرا بھانجا جو کہ میرے بیٹے کا ہم عمر ہے۔ اور ابھی اس کا حفظ مکمل ہوا ہے۔ اور اب میٹرک میں اگیا ہے۔ وہ مدرسے میں ہی اپنا حفظ مکمل کر کے وہیں سے ہی میٹرک مکمل کرے گا۔
اس کی بہت ساری صلاحیتیں ایسی ہیں جو کہ عام بچوں میں نہیں ہوتی۔ وہ بچہ اپنے بچپن ہی سے ایک جذبہ اور ایک جوش لے کے بڑا ہو رہا ہے۔ اس کے ذہن میں بچپن سے ہی یہ خواہش پیدا ہے۔ کہ وہ اپنے دادا کی طرح عالم دین بنے گا۔ اور یہ اس کو کسی اور نے نہیں کہا ۔ہمیشہ اس نے اپنے دادا کو جس طرح دین کے کاموں میں مصروف پایا اس طرح وہ خود بھی اپنے اپ کو دین کے کاموں کے لیے لگانا چاہتا ہے۔ اور اس مقصد کے لیے اس نے حافظ قران بننے کا فیصلہ کیا۔ اور اس کے ماں باپ نے اس کے فیصلے کو سراہا، اور اس کا ساتھ دیا۔
اسی طرح جب اس کا قران پاک مکمل ہوا تو اس نے اس سے اگے عالم دین بننے کا فیصلہ کیا۔ جو کہ اس کے ماں باپ اور دادا کو بہت پسند ایا، اور اب وہ مدرسے سے ہی دنیاوی تعلیم بھی حاصل کر رہا ہے ساتھ دینی تعلیم بھی ان کی مدرسے والے سکھا رہے ہیں۔
عام بچوں کی طرح اس کو بھی انٹرنیٹ اور موبائل استعمال کرنے کا شوق ہے ۔مگر وہ زیادہ تر وقت تعمیری کاموں میں مصروف رہ کے گزارتا ہے ۔جب سب بچے سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں تو وہ بھی ان کے ساتھ تھوڑی دیر کے لیے مصروف ہو جاتا ہے۔ مگر وقت ضائع کرنا جس کو کہتے ہیں وہ اس بچے کی سرشت میں نہیں ہے۔ اس لیے مجھے اج اس کا بنایا ہوا ایک خوبصورت تعمیری کام اپ کے ساتھ شیئر کرنے کا موقع ملا، اور مجھے بھی اس بچے سے کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔
اس نے ایک عام سے قلم کے اوپر اپنے دادا کا نام لکھا ۔اور وہ نام کسی اور مارکر یا پین کی مدد سے نہیں لکھا، بلکہ ریشم کے دھاگے استعمال کر کے ان کی مدد سے اس نے پین کے اوپر اپنے دادا کا نام لکھا۔ ائیے سٹیپ بائی سٹیپ اس پین کی تیاری کو دیکھتے ہیں۔
سب سے پہلے اس نے دو رنگ کا ریشم لیا ۔ایک سفید اور ایک ہرا۔ ان دونوں کی مدد سے اس نے ایک عام قلم کے اوپر اپنے دادا کا نام لکھا ۔دھاگے کو مضبوطی کے ساتھ پین کے اوپر باندھنا اور لپیٹنا شروع کیا۔ اور درمیان میں ایا ہوا گیپ اپنے انگلیوں اور ناخن کی مدد سے ساتھ ساتھ ختم کرتا چلا گیا۔
جب وہ پین بن کے تیار ہوا تو اس کی امی نے اس کو اپنے بابا کے لیے بنانے کے لیے بھی کہا ۔جو اس نے گولڈن اور کالے رنگ سے بنانے کی تیاری شروع کی ۔اور دو رنگوں کا ریشم لے کے ان کی مدد سے اپنے بابا کے لیے پین تیار کیا۔ سب سے پہلے اس نے گولڈن ریشم کو پین کے اوپر باریکی کے ساتھ لپیٹا اور درمیان میں کالے ریشم کے چار دھاگے جوڑ کے ان کو ایڈ کرنا شروع کیا۔ کالا ریشم ضرورت کے مطابق بیچ میں لے کے انا تھا۔ جب کہ گولڈن ریشم ایک تواتر سے چلتا جا رہا تھا۔ کالا ریشم کہیں کہیں لا کر الفابیٹس لکھنا شروع کیے ۔اور الفابیٹس کی مدد سے اپنے باپ کا نام قلم کے اوپر خوبصورتی سے لکھنا شروع کیا۔ جو کہ تیار ہوا تو سعد حسین کے نام سے لکھا ہوا نظر ایا۔
جب اس بچے نے مجھے اپنی محنت کی تصاویر شیئر کی، تو مجھے بڑی حیرانی ہوئی کہ، یہ کس طرح لکھا گیا ہے ؟لیکن جب اس کی تیاری کی تصاویر دیکھیں تو اندازہ ہو گیا کہ، یہ بنانا مشکل ضرور ہے مگر میں کوشش کر کے دیکھوں تو کامیاب ہو سکتی ہوں۔ اسی لیے میں نے ایک عام سا ڈیزائن ایک سادے قلم کے اوپر بنانا شروع کیا اور وہ بھی اون کی مدد سے تاکہ جلد از جلد نمونہ
بن کے سامنے ا جائے
میں نے بھی ہرے رنگ کی اون لے کر اس کو پین کے اوپر لپیٹا اور درمیان میں کالے رنگ کی اون سے ڈیزائن بنانا شروع کیا۔ تو وہ اسانی سے بننا شروع ہو گیا۔ جس سے مجھے اس قلم کو بنانے کا طریقہ اگیا۔
انسان ساری زندگی کچھ نہ کچھ سیکھتا رہتا ہے ، سکھانے والا چاہے بڑا ہو یا بچہ ہو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ بس انسان کے اندر سیکھنے کی لگن ہونا ضروری ہے۔
امید کرتی ہوں کہ اپ کو میری پوسٹ پسند ائی ہوگی۔ اور اگر اپ اپنے گھر میں اس طریقہ کو ٹرائی کریں گے تو اپ کو بھی کامیابی حاصل ہوگی۔ انشاءاللہ۔
@junaidahmed
@sohanurrehman
@abdullah
پلیز اپ لوگ بھی اس مقابلے میں شرکت کریں اور اپنی خوبصورت کاوش ہمارے ساتھ شیئر کریں۔