Insaniyat
8 جولائی یوم وفات عبد الستار ایدھی'👣
ایک طرف وہ لوگ ہیں جو مر کے بھی زندہ رہتے ہیں،
دوسرے وہ کہ جنکا مر جانا ان کے جینے سے بہتر ہے!
ایک طرف ایدھی ہے جو چاہتا تھا اسے مرنے کے بعد غسل
نہ دیا جائے کہ کراچی میں پانی کی قلت ہے وہی پانی کچھ لوگ پی لیں، اس کے کفن کے پیسے سے کسی کے گھر آٹا بھیج دیا جائے وہ ایدھی کہ جس نے بیس سالوں میں نئی جوتی نہیں خریدی کہ جوتی کے پیسوں سے کسی ٹارگٹ کلر کی لاوارث لاش کو سڑنے سے بچانے کے لیے برف کا انتظام ہو جائے، وہ تو جاتے جاتے اپنی آنکھیں بھی عطیہ کر گیا شاید کہ ہم دنیا کو اس کی آنکھوں سے دیکھنا شروع کر دیں"_ 😔
ایک طرف وہ لوگ ہیں جو مر کے بھی زندہ رہتے ہیں،
دوسرے وہ کہ جنکا مر جانا ان کے جینے سے بہتر ہے!
ہائے ایدھی' انسانیت کا مسیحا آج سے دو سال پہلے ہمیں چھوڑ گیا"_
#اللہکریم جوار رحمت میں جگہ دے!
آمین" 😢