ہاسپٹل سے ڈسچارج ہو کر گھر انا
رحمن الرحیم شروع اللہ کے بابرکت نام سے بڑا مہربان اور نہایت رحم کرنے والا ہے میری اردو سٹریم کے بہنوں اور بھائیوں السلام علیکم ۔۔کیا حال چال ہیں اپ سب کے خیریت سے ہیں ۔۔مہروز کی روٹین کے مطابق صبح فجر میں ہی اٹھ گیا میں نے نماز فجر ادا کرنے ہاسپٹل مسجد میں گیا وہاں میں نے نماز فجر ادا کی اس کے بعد میں اپنے کمرے میں ایا جو وہاں ہم ایڈمٹ تھے ۔۔جیسا کہ اپ لوگوں کو پتہ ہے کہ میری بیٹی بیمار ہے ہم ہاسپٹل میں ایڈمٹ ہیں ۔۔۔میں واپس ایا تو میری بیٹی اٹھی ہوئی تھی اور رو رہی تھی میں ہوٹل پہ گیا وہاں سے میں نے چائے بنوائی اور گڑیا کے لیے بسکٹ لی اور واپس ایا واپس ا کر میں نے گڑیا کو بسکٹ دیے وہ خوش ہو گئی ابھی ہم ناشتہ کر رہے تھے کہ ہمارا ڈور پر دستہ کوئی جب ہم نے دروازہ کھولا تو سٹاف کا ممبر تھا اس نے کہا کہ ہم نے گڑیا کو ڈرپ لگانی ہے انہوں نے مجھے ڈرپ کا نام اور انجیکشن لکھ کے دیے میں میڈیکل سٹور سے وہ سامان خرید کر لایا واپس ایا تو انہوں نے گڑیا کو ڈرپ لگا دی جو کہ چار گھنٹے کی ٹرپ تھی گڑیا روتی رہی کیونکہ ٹھنڈ تھی تو برنول میں بلڈ جم چکا تھا انہوں نے ڈرپ لگانا سٹارٹ کی تو گڑیا روتی تھی ۔۔پہلے انہوں نے برنول واش کیا پھر ٹرپ لگائی اللہ پاک کا شکر ہے کہ ڈرپ صحیح چل پڑی ہم چار گھنٹے گڑیا کو پکڑ کے بیٹھے رہے وہ روتی تھی اور ہلتی تھی ہمیں ڈر لگتا تھا کہ کہیں اس کی ڈرپ نہ ہل جائے جب ڈرپ ختم ہوئی تو گڑیا کو بھی نیند اگئی اب بھی وہ سو رہی تھی کہ 11 بجے کے قریب ڈاکٹر صبح وزٹ پہ ائے انہوں نے میری بیٹی کو چیک کیا اور ہم سے تفصیل پوچھی جس کے بعد اس نے فیصلہ کیا کہ اپ لوگ گھر جا سکتے ہیں انہوں نے اپنے سٹاف کے ممبروں کو کہا کہ ان کو چھٹی بنا کے دیں اور میڈیسن لکھ کے دیں
کہ یہ سب ان کو سمجھا دیں
میں ان سے میڈیسن والا پیج لے کر میڈیکل سٹور پہ گیا
وہاں سے میں نے ساری دوائیں خریدی جو کہ مجھے چار ہزار میں ملی پھر نیچے ا کر میں نے ہاسپٹل کا بل دیا جو کہ چھ ہزار روپے تین دن کا بنا
۔۔اس کے بعد میں نے گاڑی نکال لی
اور اپنا سامان کمرے سے پیک کیا اور گاڑی میں جا کے رکھا ہم اپنی بیٹی کو لے کر اپنے گھر اور روانہ ہو گئے ۔۔ایک گھنٹے بعد ہم گھر پہنچ گئے ہیں گھر ا کر میں نے گڑیا کو بیڈ پہ لٹا کے سلا دیا وہ تھکی ہوئی تھی ۔۔پھر سب لوگ ہمارے گھر جمع ہونے لگے وہ ہماری بیٹی کی عادت پہ انے لگے ہم نے چائے بنائی اور اپنے مہمانوں کو اٹینڈ کیا ۔۔پھر میں کچھ دیر کے لیے باہر نکل گیا اپنے دوستوں کے ساتھ گپ شپ لگائی یہ راؤنڈ میں ہم سب شام تک بیٹھے رہے ..مغرب کی نماز ادا کرنے کے بعد میں گھر واپس ایا گھر ا کر میں نے اپنا موبائل چارجنگ سے ہٹایا اور فیس بک دیکھنے لگا پھر ہم نے اپنے بچوں کو دوائیاں دیں اس کے بعد میں نے اج کی سٹوری لکھی جو کہ اپ لوگوں کے ساتھ شیئر کر رہا ہوں خدا کا شکر ہے کہ ہم لوگ گھر واپس اگئے ص۔ ۔دعاؤں میں یاد رکھیے گا اپ کا بھائی عمران نے ازی اللہ حافظ