There are lessons to be learned from Hussein's life and character in Karbala. That an attempt should be made to solve the problem through negotiations till the last moment, not because the oppressed are there, not because they are afraid of oppression, but because dialogue is the only peaceful solution to the problems. 10 Muharram requires respect for the Companions and other religions and humanity throughout the year | حسین کی زندگی اور کربلا کے کردار سے سبق ملتا ہے ۔ کہ آخری دم تک مذاکرات سے مسئلہ حل کرنے کی کوشش کی جائے اس لئے نہیں کہ مظلوم ہیں اس لئے بھی نہیں کہ ظلم و جبر سے ڈر کر بلکہ اس لئے کہ مذاکرات ہی مسائل کا پرامن حل ہے ۔ 10 محرم الحرام کا تقاضا ہے کہ سارا سال صحابہ کرام اور دیگر مذاہب و انسانیت کا احترام کیا جائے |
The life of Hussain (as) teaches us that the honor of the Ahlul Bayt and the Holy Prophet (sws) should not be diminished in the slightest. Even in the field of Karbala, when oppression was being perpetrated, war was going on, martyrs were in front, holding the rope of Allah in such a time is the identity of a believer. At such a time, Imam Hussain (as) and his companions showed unparalleled perseverance and did not allow any prayer to be missed. Today we also need to create all these attributes. Your life is a lesson that all Muslims must continue to teach to end all forms of sectarianism. Sectarianism is harmful to Islam and Muslims. A study of the life of Imam Hussain (as) shows that he spent his entire life on the commandment of good and not of evil. He used to guide people day and night. His sermon on the field of Karbala bears witness to this. Today we have forgotten the lesson of Imam Hussain (as). Sectarianism is taking us away from our original goals which have become an obstacle to peace and order. | حسین علیہ السلام کی زندگی سے ہمیں یہ درس ملتا ہے کہ اہل بیت اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عزت و تکریم میں ذرا برابر بھی کمی نہ آنے دی جائے ۔ میدان کربلا میں بھی جب ظلم و جبر کیا جا رہا تھا، جنگ جاری تھی، شہداءسامنے تھے، ایسے وقت میں اللہ کی رسی کو تھامے رکھنا مومن کی پہچان ہے ۔ ایسے وقت میں حضرت امام حسین علیہ السلام اور انکے ساتھیوں نے بے مثال استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کوئی نماز بھی قضا نہ ہونے دی ۔ آج ہمیں بھی یہ سب اوصاف پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔ آپ کی زندگی اس سبق سے عبارت ہے کہ تمام مسلمانوں کو ہر طرح کی فرقہ واریت کا خاتمہ کرنے کا درس دیتے رہنا چاہئے ۔ فرقہ واریت اسلام اور مسلمانوں کیلئے نقصان دہ ہے ۔ حضرت امام حسین علیہ السلام کی زندگی کا مطالعہ کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ آپ کی تمام زندگی امر بالمعروف نہی عن المنکر پر گزری ۔ آپ لوگوں کو بھی دن رات اسی کی ہدایت کرتے تھے ۔ میدان کربلا میں دیا گیا انکا خطبہ بھی یہی گواہی دیتا ہے ۔ آج ہم نے حضرت امام حسین علیہ السلام کا سبق فراموش کردیا ہے ۔ فرقہ واریت ہمیں ہمارے اصل مقاصد سے دور لے جا رہی ہے جو امن و امان میں رکاوٹ بن چکی ہے۔ |
The martyrdom of Hussain (as) teaches us the lesson that Karbala was decorated by sacrificing martyrs whenever a difficult time came to Islam. Because Islam comes alive after every Karbala. Today we are left with mere rituals and traditions and have forgotten the martyrs of Karbala. Imam Aali Maqam is the name of goodness from eternity to eternity. Yazidism is a symbol of evil. Hussein's role against oppression is not a matter of a few days, but it has attained the status of an eternal duty. Learning from the martyrdom of Hazrat Imam Hussain (as) in 1947, Yazid achieved Pakistan by making sacrifices before time. Today, unfortunately, the country needs to unite again against Yazidism. Until that happens, peace will not be established. We are weak, our government is weak, there is a need to make every Muslim aware of these teachings of Islam. Our silence allows enemies to attack us. Otherwise, these conditions would not exist in Pakistan today. The martyrdom of Hazrat Imam Hussain (as) has to be paid homage by following his character | شہادت حسین علیہ السلام ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ اسلام پر جب بھی کڑا وقت آیا ہے شہادتوں کا نذرانہ دیکر کربلا سجالی گئی ۔ کیونکہ اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد ۔ آج ہم محض رسم و رواج میں گھر کر رہ گئے ہیں اور کربلا کے شہیدوں کو بھلا بیٹھے ہیں ۔ امام عالی مقام ازل سے ابد تک نیکی کا نام ہے ۔ یزیدیت برائی کی علامت ہے ۔ ظلم کے خلاف حسین علیہ السلام کا کردار چند دنوں کی بات نہیں بلکہ یہ ابدی فریضے کا درجہ حاصل کر چکا ہے ۔ 1947ءمیں حضرت امام حسین علیہ السلام کی شہادت سے سبق لیتے ہوئے یزید وقت کے سامنے قربانیاں دیکر پاکستان حاصل کیا گیا ۔ آج بدقسمتی سے ملک میں یزیدیت کے خلاف پھر متحد ہونے کی ضرورت ہے ۔ جب تک ایسا نہ ہوگا امن قائم نہیں ہوسکے گا ۔ ہم کمزور ہیں، ہماری حکومت کمزور ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ ہر مسلمان کو اسلام کی ان تعلیمات سے آگاہ کیا جائے ۔ ہماری خاموشی دشمنوں کوہم پر وار کرنے کا موقع دیتی ہے ۔ وگرنہ آج پاکستان کے یہ حالات نہ ہوتے ۔ حضرت امام حسین علیہ السلام کی شہادت کو اصل خراج تحسین انکے کردار پر عمل کرکے پیش کرنا ہو گا |
Imam Hussain (as) endured hunger and thirst from 2 to 10 Muharram but there was no slippage in his stability. He stood his ground for the truth. On the one hand there is the imprisonment of their children, there is thirst and deportation and on the other hand they open the mouths of water jugs for the army against which they are fighting. He himself endured the pain of thirst but could not bear the thirst of the enemy. What better example of tolerance? Today we need patience in our attitudes and the strength to tolerate each other. If we take lessons from Husseini (as) and adopt his role, then all the problems in the society can be eliminated. If we look at the sacrifice of Imam Hussain, it is the name of sticking to the truth with determination and perseverance. The lesson is to stand firm against the oppressor and help the oppressed | امام حسین علیہ السلام نے 2 سے 10 محرم الحرام تک بھوک پیاس کو برداشت کرلیا لیکن انکے پایہ استقلال میں کوئی لغزش نہ آئی ۔ وہ حق کیلئے اپنے موقف پر ڈٹے رہے ۔ ایک طرف اپنے بچوں کی قید ہے، پیاس و جلاوطنی ہے تو دوسری طرف جن کیخلاف ڈٹے ہوئے ہیں انکے لشکر کیلئے پانی کے مشکیزوں کے منہ کھول دیتے ہیں ۔ خود پیاس کی تکلیف کو برداشت کرتے رہے لیکن دشمن کی پیاس کو برداشت نہ کرسکے ۔ اس سے بڑھ کر رواداری کی مثال کیا ہوگی ۔ آج ہمیں اپنے رویوں میں صبر اور ایک دوسرے کو برداشت کرنے کی قوت کی ضرورت ہے۔ اس واقع حسینی علیہ السلام سے سبق لیتے ہوئے انکے کردار کو اپنالیں تو معاشرے سے تمام مشکلات کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔ امام حسین ؓ کی قربانی کا جائزہ لیا جائے تو وہ عزم و استقلال کے ساتھ حق پر ڈٹے رہنے کا نام ہے ۔ ظالم کیخلاف ڈٹ جانا اور مظلوم کی مدد کا درس ملتا ہے |
My respected CR
Super msg brilliant post wonderful work thanks for sharing
Thanks dear for your response
Your message is very,very and very important for us.
Thanks dear brother
A beautiful article is being posted by you.i liked your massive article.
Thanks dear uncle for your response
God willing, you published a very good article. I liked it very much
Thanks dear brother
Dear brother your work is wonderful you are doing great work really appreciated
stay blessed
Thanks dear brother for your response
it is the name of sticking to the truth with determination and perseverance.