## [Eng/urdu] SEC S20W2/ Sleepover, Stories and Creativity
Assalam Alaikum
First of all I am thankful to Steemit and @anailuj1992 for giving me this opportunity. That we can talk about our children. How to take care of them. In this way, every person will inform others with his suggestion on Steemit. This will benefit all of us. And then I am deeply grateful. @anailuj1992 who gave us the opportunity to speak about children on this platform.
السلام علیکم
سب سے پہلے میں شکر گزار ہوں ،سٹیمیٹ کا اور anailuj1992@ کا جس نے ھمیں یہ موقع فراہم کیا۔ کہ ہم اپنے بچوں پر بات کر سکیں ۔ان کی دیکھ بھال کیسے کریں ۔اس طرح ہر أدمی سٹیمیٹ پہ اپنی تجویز سے دوسروں کو أگاہ کرے گا ۔جس سے ہم سب کا فائدہ ہوگا۔ اور پھر میں دل سے مشکور ہوں۔ anailuj1992@کا جس نے ہمیں اس پلیٹ فارم پہ بچوں کے بارے میں بولنے کا موقع فراہم کیا۔
QUESTION No=1
Organize a fun sleepover ,which can be during the day or night ,to share special moment with one or more childeren (ages 3 to 12) to tell a story that draw creativity through drawing ,increases?
Ans:I planned the slab over one day. The weather was very pleasant. The weather was pleasant and cool. There was a gentle breeze. I chose that place in my house. Where children could play. And the story could be told to them comfortably. The age of the children was between five and nine years. میں نے سلیب اوور کا منصوبہ ایک دن کیا ۔جس دن موسم بہت ہی خوشگوار تھا ۔موسم خوشگوا ٹھنڈا ٹھنڈا ہلکی ہلکی ہوا چل رہی تھی ۔وہ جگہ میں نے اپنے گھر میں ہی منتخب کی ۔جہاں بچے کھیل بھی سکیں۔ اور ان کو أرام سے کہانی بھی سنائی جا سکے ۔بچوں کی عمر پانچ سے نو سال کے درمیان میں تھی۔ بچوں کے نام عائشہ ،سمرت ،حسن امیر ، انابیہ، ماہ نور ،زاہرہ ان سب کی عمر پانچ سے نو سال کے درمیان میں تھی۔ I started narrating a story to the children. The story begins in a small village. I told the children a good story. I started this statement like this. There was a doll. The children immediately asked what this doll was. Then I answered. One who grazes goats is called Gudriya. میں نے بچوں کو کہانی سنانی شروع کی ۔اس کہانی کا أغاز ایک چھوٹے سے گاؤں سے ہوتا ہے۔ میں نے بچوں کو ایک گڈ ریے والی کہانی سنائی۔ اس بیان کا أغاز میں نے کچھ اس طرح سے کیا ۔ایک گڈریا تھا ۔بچوں نے فورا سوال کیا، کہ یہ گڈریا کیا ہوتا ہے ۔پھر میں نے جواب دیا۔ جو بکریاں چراتا ہے اسے گڈریا کہتے ہیں۔ Ans:Then I told the children to listen to the story calmly, there is no need to talk too much. After that, all the children began to listen to the story very carefully. That boy was a very naughty boy. One day a mischief struck him. He thought that why should I not bother the villagers. He started thinking mischief. Suddenly he started shouting loudly. That the lion came. The lion came. The lion came. All the villagers were very worried after hearing this. پھر میں نے بچوں سے کہا أرام سے کہانی سنو زیادہ بولنا نہیں ہے ۔اس کے بعد سب بچے بہت غور سے کہانی سننے لگے ۔ایک گڈریا روزانہ پہاڑ پر بکریاں چراتا تھا۔ وہ لڑکا ایک بہت ہی شرارتی لڑکا تھا۔ ایک دن اس کو ایک شرارت سوجی۔ اس نے سوچا کہ کیوں نہ أج میں گاؤں والوں کو تنگ کروں ۔وہ شرارت سوچنے لگا ۔أچانک اس نے زور زور سے چلانا شروع کر دیا۔ کہ شیر أگیا ۔شیر أگیا ۔شیر أگیا۔ یہ سب گاؤں والے سن کر بہت پریشان ہوئے۔ That the poor man is poor. Why don't we all run to his aid? All the villagers took up arms. All the villagers had sticks and axes in their hands. They all ran to help him. When they reached there. So they saw Gudriya sitting comfortably on a tree. There was no lion there. That goatherd laughed at them. And was saying that I was joking. Now everyone came running like crazy. There is no lion. All the villagers got very angry. And went back to the village. کہ بیچارا غریب أدمی ہے۔ کیوں نہ ہم سب اس کی مدد کو دوڑیں۔ سب گاؤں والوں نے ہتھیار لیے۔ سب گاؤں والوں کے ہاتھ میں ڈنڈے کلہاڑیاں تھیں ۔سب اس کی مدد کو بھاگے ۔جب وہاں پہنچے۔ تو انہوں نے دیکھا کہ گڈریا ایک درخت پر أرام سے بیٹھا ہوا ہے ۔وہاں کوئی شیر نہیں تھا ۔وہ بکریاں چرانے والا ان پر ہنس دیا۔ اور کہ رہا تھا کہ میں نے تو مذاق کیا ہے ۔اب سب پاگل ویسے دوڑے ہوئے أۓ۔کوئی شیر نہیں ہے ۔سب گاؤں والوں کو بہت غصہ أیا۔ اور واپس گاؤں چلے گئے۔ After this mischief, this mischief was done once again. The villagers thought that maybe a lion had really come there. Then they went there. So there is no evil. So the villagers came back again. After that day, the villagers took a vow that they will not go again. Once again it became true that the lion really went away. Gudrey made a lot of noise. That the lion went. The lion went. But the villagers again thought it was a lie. And no one went to help him. The lion ate his goats. And injured that bastard too. When Gudria came back, he didn't even have a single goat. The villager said very badly. If you had told the truth, you would not have lost the goats. In the end, this Gudria was punished for lying. All these children are stories. were listening very carefully and because the children were very frightened by the talk of the lion. یہ شرارت کے بعد اس گڈریۓ نے ایک دفعہ پھر شرارت کی۔ گاؤں والوں نے سوچا ،کہ شاید اب سچ مچ وہاں شیر أگیا ھے۔پھر وہاں گئے۔ تو کوئی شر نہیں۔ تو گاؤں والے پھر واپس أگئے ۔اس دن کے بعد اب گاؤں والوں نے عہد کر لیا ۔کہ اب نہیں جائیں گے ۔ایک دفعہ پھر سچ ہو گیا ۔کہ سچ مچ شیر أ گیا۔ گڈریۓ نے بہت شور مچایا۔ کہ شیر أ گیا۔ شیرأ گیا ۔لیکن گاؤں والوں نے پھر جھوٹ سمجھا۔اور کوئی بھی اس کی مدد کو نہیں گیا۔ شیر نے اس کی بکریاں کھا لیں۔ اور اس گڈیریے کو بھی زخمی کر دیا۔ جب گڈریا واپس أیا ۔تو اس کے پاس ایک بکری بھی نہ تھی ۔گاؤں والے نے بہت برا بھلا کہا ۔اگر أپ سچ بولتے تو أج بکریوں سے محروم نہ ہوتے ۔أخر میں اس گڈریے کو جھوٹ کی سزا مل گئی ۔یہ سب بچے کہانی کو بہت غور سے سن رہے تھ۔ے اور کیونکہ بچے شیر والی بات سے بہت خوفزدہ ہوئے تھے۔ Ans: When I told the story to all the children. I gave each child a piece of paper. And colored pencils were also given. When the children made their own sketch. And whatever came to their mind, they made it. Some children also made a picture of Gud Ray and a tiger on these pieces of paper. A child made a sketch of a mountain. And also made a tree. جب میں نے کہانی سب بچوں کو سنا لی۔ سب بچوں کو میں نے ایک ایک کاغذ کا ٹکڑا دیا۔ اور رنگین پنسلیں بھی ساتھ دی ۔جب بچوں نے اپنا اپنا خاکہ بنایا ۔اور جو جو ان کے ذہن میں أتا تھا ۔انہوں نے وہ بنایا ۔کچھ بچوں نے ان کاغذ کے ٹکڑے پر گڈ ریۓ اور شیر کی تصویر بھی بنا ڈالی۔ ایک بچے نے پہاڑ کا ایک خاکہ بنا دیا۔ اور درخت بھی بنا لیا۔ When children have done creative work. So all the children showed their sketches to each other. Everyone's sketches were different from each other. One was completely different from the other child. The children also told the stories behind their creations. جب بچوں نے تخلیقی کام کر لیا۔ تو سب بچوں نے اپنے خاکے ایک دوسرے کو دکھائے ۔سب کے خاکے ایک دوسرے سے مختلف تھے ۔ایک کا دوسرے بچے سے بالکل مختلف تھا ۔بچوں نے اپنی تخلیقات کے پیچھے کی کہانیاں بھی سنائی۔ After drawing, all children made a game plan. All children played well and enjoyed. Their happiness was rising from the cities. The happiness from their faces was also giving satisfaction to my heart. After playing the game, all the children were hungry. Then arranged food for them. All the children ate well. And had fun. After eating, all the children ate ice cream of their choice. ڈرائنگ کے بعد سب بچوں نے کھیل کا منصوبہ بنایا ۔سب بچے خوب کھیلے اور لطف اندوز ہوئے۔ ان کی خوشی شہروں پر سے اٹھ رہی تھی ۔ان کے چہروں پر سے خوشی میرے دل کو بھی اطمینان دے رہی تھی۔ کھیل کودنے کے بعد سب بچے بھوکے ہو گئے تھے ۔پھر ان کے لیے کھانے کے اہتمام کیا ۔سب بچوں نے خوب کھانا کھایا۔ اور مزہ کیا ۔کھانا کھانے کے بعد سب بچوں نے اپنی اپنی پسند کے ذائقے کی أئس کریم کھائ۔ Ans: It was late at night. All the children were tired now. Then we took all the children to bed. All the children told more stories. What happened to them. Then we all kept talking about the stories. أخر کا ر رات کا وقت ہو گیا تھا۔ سب بچے بھی اب تھک چکے تھے۔ پھر ہم سب بچوں کو بستر پر لے گئے ۔سب بچوں نے مزید کہانی سنائی۔ جو ان کو أتی تھی۔ پھر ہم سب کہانیوں کے بارے میں باتیں کرتے رہے۔ After some time all the children fell asleep. Because the night was late, the children were also tired now. These moments were very special for me. Their smiles and happy words will remain in my heart forever. I thought the sleepover was a memorable experience not only for them, but also for me. پھر کچھ دیر بعد بھی سب بچے سو گئے۔ کیونکہ رات زیادہ ہو چکی تھی ۔بچے بھی اب تھک چکے تھے۔ یہ لمحے میرے لیے بہت ہی خاص تھے۔ ان کی مسکراہٹیں اور خوشی بھری باتیں میرے دل میں محفوظ رہیں گی۔ میں نے سوچا سلیپ اوور نا صرف ان کے لیے ،بلکہ میرے لیے بھی ایک یادگار تجربہ تھا۔ The moments of this beautiful evening were very good and unforgettable. We also took many pictures of this beautiful evening. Where the children were smiling with their creations. These memories will always remain in my heart. اس خوبصورت شام والے لمحات بہت ہی اچھے، اور نہ بھولنے والے تھے ۔ہم نے اس خوبصورت شام کی کئی تصویریں بھی لیں۔ جہاں بچے اپنی تخلیقات کے ساتھ مسکرا رہے تھے ۔یہ یادیں ہمیشہ میرے دل میں رہیں گی۔ I hope that all of you will enjoy the stories and the children. Tell them stories. Drawing with them. These things must have been liked by you. I wish, inshAllah. Whenever I come to Steemit. Come with a new content with a new good good suggestion. So with that I would like your permission. But before that I am very thankful to @anailuj1992 once again. That who gave us a chance on Steemit. That we could build that imagination. Spend some time with the kids. Build our own opinion. So today I am very happy. I am very grateful to them. That they gave us an opportunity to speak with kids on Steemit. امید کرتا ہوں ،کہ أپ سب کو جو میں نے أج کہانیاں اور بچوں کے ساتھ مل جل کر رہنا۔ ان کو کہانیاں سنانا۔ ان کے ساتھ ڈرائنگ کرنا ۔یہ جو چیزیں أپ کو بہت پسند أئی ہوں گی ۔میں انشاءاللہ چاہتا ہوں ۔کہ جب بھی سٹیمیٹ پہ أؤں۔ ایک نئے مواد کے ساتھ ایک نئے اچھی اچھی تجویز کے ساتھ أؤں ۔تو اسی کے ساتھ میں أپ سے اجازت چاہوں گا ۔لیکن اس سے پہلے کہ میں ایک بار پھر @anailuj1992 کا بہت ہی شکر گزار ہوں۔ کہ جنہوں نے ہمیں سٹیمیٹ پہ موقع دیا ۔کہ ہم اس تخیل کو قائم کر سکیں ۔بچوں کے ساتھ کچھ وقت گزار سکے ۔اپنی رائے قائم کر سکے۔ تو أج مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے ۔میں ان کا بہت شکر گزار ہوں۔ کہ انہوں نے ہمیں سٹیمٹ پہ بچوں کے ساتھ بولنے کا موقع فراہم کیا۔ I invite @Yusuf Haroon Khan, @Jessica566, @Hasan920 to participate in this content. @یوسف ہارون خان،@جیسیکا566 ،@حسن920 کو میں دعوت دیتا ھوں۔ک أپ بھی اس کنٹینٹ میں حصہ لیں ۔
QUESTION NO=2
First you create a short childeren story with a simple ,easy to understand plot that has a positive message .share your story with us.?
QUESTION NO=3
Tell the childeren story you created .after telling the story , give each child sheet paper and coloured pencil to draw some thing related to the story ,and show theire creation.?
QUESTION NO=4
Share your experience while sleeping what movements were the fun nest. How did the children react to the story? Did they do other activities.?
Upvoted! Thank you for supporting witness @jswit.
Thanks dear@jswit for appericatting me